سٹیٹ بینک آف پاکستان نے یہ ڈیزاٸن کیوں چنا ؟ اس کی وجہ کیا ہے جانیے

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے یہ ڈیزاٸن کیوں چنا ؟ اس کی

 پچھتر75 روپے کا نوٹ

وجہ کیا ہے 

 یادگاری نوٹ پر اہم شخصیات کے علاوہ مارخور کی تصاویر کے بارے میں سٹیٹ بینک آف پاکستان نے تحریری طور پر موقف وضاحت کی ہے ۔

سٹیٹ بینک کے مطابق اہم دنوں پر سکے اور ڈاک ٹکٹوں کو جاری کیا جاتا ہے لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ سٹیٹ بینک کوٸی یادگاری بینک نوٹ جاری کرے ۔

یہ اب تک جاری ہونے والا دوسرا بینک نوٹ ہے اس سے قبل سٹیٹ بینک نے پاکستان کی آزادی گولڈن جوبلی کے موقع پر 1997 ٕ میں پہلا نوٹ جاری کیا

اگلا حصہ

۔

یادگاری نوٹ کے اگلے حصے پر قاٸداعظم محمد علی جناح،علامہ محمد اقبال ،سرسید احمد خان اور محترمہ فاطمہ جناح کی تصاویر ہیں سٹیٹ بینک کے مطابق بینک نوٹ کے سامنے کی جانب ایسی شخصیات کا انتحاب کیا گیا ۔جنھوں نے جدوجہد آزادی میں اہم کردار ادا کیا ۔اس مقصد کے لیے قاٸداعظم محمد علی جناح ،علامہ اقبال ،سرسید احمد خان اور محترمہ فاطمہ جناح کی تصاویر منتحب کی گٸیں ۔

سر سید احمد خان نے آزادی کی بنیاد علی گڑھ کے ذریعے رکھی اور انھیں دو قومی نظریے کا بانی سمجھا جاتا ہے

سرسید احمد خان

اس لیے سر سید احمد خان کی تصویر کو منتحب کیا گیا۔

محترمہ فاطمہ جناح کے بارے میں سٹیٹ بینک کہتا ہے کہ

محترمہ فاطمہ جناح کی تصویر

محترمہ فاطمہ جناح نے اپنے بھاٸی قاٸداعظم محمد علی جناح کی تحریک پاکستان میں بھرپور مدد کی

محترمہ فاطمہ جناح اپنے بھاٸی قاٸداعظم محمد علی جناح کے ساتھ

اوراس کےساتھ ان کی نوٹ پر تصویر کی صورت میں موجودگی تحریک پاکستان میں خواتین کے کردار کی بھی عکاسی کرتی ہے ۔

اپنے تحریری موقف میں سٹیٹ بینک نے کہا ”نوٹ بنیادی طور پر سبز ہے اسے پُرکشش بنانے کے لیے اس میں سفید شیڈز اور


کسی قدر زرد رنگ کی آمیزش کی گٸی ہے 

سبز رنگ ترقی اور نموکو ظاہر کرتا ہے اور ملک کی اسلامی شناخت کی علامت ہے ۔

جبکہ سفید رنگ آبادی کے مذہبی تنوع پر زور دیتا ہے 

سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری سے بیان کے مطابق پاکستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر یادگاری نوٹ جاری کیا جارہا ہے ۔


نوٹ کی مالیت آزادی کے 75 سال کی مناسبت سے 75 روپے ہے۔

کرنسی نوٹ کی لمباٸی 14765 ملی میڑ جب کہ چوڑاٸی 65

پچھلا حصہ

ملی میڑ ہے۔

نوٹ پر جس طرف مارخور کی تصویر ہے اس کی وضاحت کرتے ہوٸےبیان میں کہا گیا کہ بینک نوٹ کی پشت پر مارخور اور دیودار کے درختوں کی تصویریں موسمیاتی تبدیلی اور اس سے نمٹنے کے لیے ہمارے قومی عزم کو اُجاگر کرتی ہیں۔

مارخور اور دیودار درخت دونوں ان موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی کی طرف اشارہ کرتی ہیں اور ماحولیاتی انحصاط کا مقابلہ کرنے اور اسے روکنے کے لیے فوری اقدامات

سٹیٹ بینک آف پاکستان

کی ضرورت ہے 

سٹیٹ بینک آف پاکستان کہتا ہے کہ مارخور اور دیودار والی ساٸیڈ آرٹسٹ سارہ خان کی جانب فراہم کردہ ایک ڈیزاٸن پر تیار کیا گیا ہے 

اس نوٹ کے ڈیزاٸن اور کلر سکیم پر مرکزی بینک کی داخلی نوٹ کمیٹی نے کام کیا ۔

اور اس کی باقاعدہ منظوری وفاقی حکومت نے دی۔

75 روپے کا یادگاری نوٹ 30ستمبر 2022سے عوام کے لیے دستیاب ہوگا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے